حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے موضع املو،مبارکپور میں معروف خطیب ذاکر اہل بیتؑ مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروج جونپوری نے صحن روضۂ امام حسین علیہ السلام میں شہیدان کربلا و اسیران کربلا کی یاد میں مہدی آرمی املو کی جانب سے منعقد خمسۂ مجالس کی پانچویں اور آخری مجلس کو ’’عظمت ِ خاندان ِ رسالت ‘‘ موضوع پر خطاب کرتے ہوئے بیان کیا کہ محسن اسلام حضرت ابو طالب علیہ السلام عدل پروری و انصاف پسندی اور قضایہ میں بے مثل و بے نظیر شخصیت کے مالک تھے۔اور زبردست خداد قوت فیصلہ کی خدائی نعمت سے سرفراز تھے۔آپ اپنے معاشرہ میں ایک ایسا نظام بروئے کار لانا چاہتے تھے جس کی بنیاد عدل و داد پر مبنی ہو ۔نہ کسی کی حق تلفی ہو نہ کسی پر بے جا زور زبر دستی ہو۔چنانچہ زمانہ جاہلیت میں حضرت ابو طالب علیہ السلام نے جو پہلے پہل’’ قسامت ‘‘ کا طریقہ رائج کیا اسی کو پھر اسلام نے بھی اپنے احکام میں جگہ دے دی۔
آخر میں مولانا نے شہادت حضت رسول خدا ؐ و شہادت حضرت امام حسن مجتبیٰ ؑ کی مناسبت سے نانا اور نواسےدونوں کی شہادت کے احوال اور مصائب بیان کئے جسے سن کر حاضرین کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔
اس موقع پر روضہ امام حسین املو رنگ برنگ کے برقی قمقموں کی سجاوٹ سے بقعہ نور بنا ہوا تھا ۔ واضح رہے کہ املو میں روضہ امام حسین ؑ لکھنؤ کے شیعہ متشرع بادشاہوں کی جانب سے بنوائی گئی قدیم شاہی تاریخی عمارت ہے۔جس کا وسیع وعریض صحن کثیر تعداد میں حاضرین مجلس سے چھلک رہا تھا۔
پرو گرام کا آغاز کاظم حسین اور ہمنوا ساتھیوں کی سوز خوانی سے ہوا۔ نظامت کے فرائض وسیم جعفر املوی نے انجام دئے۔اس موقع پر مولانا ابن حسن واعظ،مولانا حسن اختر،مولانا حسن عباس،مولانا محمد عباس،مولانا جرار حسین ،حسن رضا نائب سکریٹری مدرسہ باب العلم مبارکپور،ظفر عباس ،حسن محمد منیب جی،حاجی مسلم،آصف بھائی،محمد بھائی مرثیہ خوان،جمال بھائی،حیدر عباس شاداب،شہاب مبارکپوری،نور الحسن،اظہار الحسن،ماسٹر شجاعت،ماسٹر قیصر،شہنشاہ حیدر وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔آخر میں تمام شرکاء کی خدمت میں تبرک تقسیم کیا گیا۔
مکمل مجلس کو سننے کے لیئے نیچے دیے گئے لنکس پر کلک کریں: https://youtu.be/Zk9gdRXdUCc